گئو رکشا کے نام پر ہنگامہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تازہ معاملہ
گریٹر نوئیڈا کے سرسا كھدارپور گاؤں کا بتایا جا رہا ہے۔ الزام ہے کہ گئو
رکشک ٹیم کے لوگوں نے گئو-اسمگلر سمجھ کر 2 لوگوں پر قاتلانہ حملہ کیا۔
دونوں زخمیوں کا ضلع ہسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ حملے میں زخمی سبزی فروخت
کرنے کا کام کرنے والے جے ویر اور ان کے پھوپھا بھوپ سنگھ اپنی گائے کو لے
کر واپس آ رہے تھے۔ تبھی گئوركشکوں کی ٹیم کے 4 لوگوں نے انہیں گئو-اسمگلر
سمجھ کر ان پر حملہ کر دیا۔
اس کے بعد الٹا انہی کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرا دی۔ جبکہ جے ویر اور
بھوپ سنگھ کے مطابق ایک مسلمان دوست نے انہیں گائے عطیہ میں دی تھی اور وہ
اسی کو لے کر اپنے گھر جا رہے تھے۔
متاثر شخص
بھوپ سنگھ نے بتایا، 'ہم لوگ مہندی پور سے گائے لے کر اپنے گاؤں
سرسا كھدارپور جا رہے تھے۔ تبھی کئی لوگوں نے ہم پر جان لیوا حملہ کر دیا،
لیکن 4 لوگ تھے جنہوں نے ہمیں مارا تھا۔ فی الحال، پولیس نے حملہ کرنے والے
چاروں ملزمان کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ اس واقعہ پر کانگریس
نے یوپی حکومت پر نشانہ سادھا ہے۔ کانگریس لیڈر پی ایل پنیا نے کہا کہ صرف
بیان بازی سے کام نہیں چلے گا، وزیر اعلی صاحب کو ایسے لوگوں کے خلاف سخت
کارروائی کرنی چاہئے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔
وہیں، یوپی بی جے پی ترجمان راکیش ترپاٹھی کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کی
غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جائے گی۔ یہ اس حکومت میں واضح کہہ دیا گیا ہے،
جو بھی جرم کرے گا اس پر کارروائی ہوگی۔